مدیر: ثمینہ راجہ

Thursday, December 10, 2009

علامہ محمد اقبال

سلطان ٹیپو کی وصیت



تو رہ نوروِ شوق ہے؟ منزل نہ کر قبول
لیلٰی بھی ہم نشیں ہو تو محمل نہ کر قبول

اے جوئے آب بڑھ کے ہو دریائے تندوتیز
ساحل تجھے عطا ہو تو ساحل نہ کر قبول

کھویا نہ جا صنم کدۂ کائنات میں
محفل گداز! گرمیِ محفل نہ کر قبول

صبحِ ازل یہ مجھ سے کہا جبرئیل نے
جو عقل کا غلام ہو وہ دل نہ کر قبول

باطل دوئی پسند ہے‘ حق لاشریک ہے
شرکت میانۂ حق و باطل نہ کر قبول


===================================

No comments:

Post a Comment

z

z